Mazar-e-Quaid

قائدِ اعظم محمدعلی جناح اورنوجوان

قوم کو مصائب وتکلیف سےگھبرانا نہیں چاہئے

قائدِاعظم جرات و ہمت، تدبیروفراست کے پیکر تھے

Quaid-with-youth

قائدِاعظم محمدعلی جناح کو اپنی قوم سے بہت سی امیدیں وابستہ تھیں باالخصوص نوجوانوں پر گہرا اعتمادویقین رکھتے تھےان کا ایمان تھا کہ پاکستانی نوجوان اپنی محنت مستقل مزاجی اور خدادادصلاحیتوں سے کام لے کر اس نوزائیدہ مملکت کو عصرِحاضر کی ایک مثالی ریاست بنادیں گے،انہوں نے اپنے ایک پیغام میں نوجوانوں سے کہا تھاکہ”نوجوانوں!نظم وضبط قائم کروہرقربانی کے لیئے تیار رہواقوام کی آزادی کے چمن خون سے سینچے جاتے ہیں اور مسلمان قوم اس سے مثتنٰی نہیں ہوسکتی،قوم کو مصائب سے تکلیف سے نہیں گھبرانا چاہئےمصائب سے گزرکر بُرائیوں کی آلائش دور ہوجاتی ہےقوم کے جوہر نکھر جاتے ہیں”
تحرِیک پاکستان کے حقیقی مفکّرتوعلامہ محمد اقبال تھےقائدِاعظم تحرِیک کے اصلی مفسراور ترجمان سمجھے جاتے ہیں. آپ پہلے مسلمان سیاستدان ہیں جنہوں نے مسلم قومیت کو حقیقت کا عملی جامہ پہنایا، مسلم قومیت کے نظریہ پرپاکستان کا قیام ہوااوریہی دورِحاضرکا اہم ترین انقلاب ہے یوں کہہ لیجئےکہ قائدِاعظم نے صدیوں کا کام چندبرسوں میں پایہء تکمیل تک پہنچایا. ایک موقع پرقائدِاعظم نے ملّتِ اسلامیہ کے نوجوانوں کی قومی خدمات کی تعریف کرتے ہوئے فرمایا تھا کہ “مسلم لیگ کی نشاۃ ثانیہ اور تحرِیکِ پاکستان میں نوجوانوں نے بڑااہم کردار ادا کیاہےنوجوان ہی میرےقابلِ اعتماد سپاہی ثابت ہوئےنوجوانوں نے ہی میری آواز پر لبیک کہا تمام دشمنوں کو شکست دی نوجوان ہی اس قوم “پاکستان” کے قابلِ فخر سرمایہ ہیں. مجھے علم ہےکہ نوجونوں کو بے شمار گھمبیر مسائل کا سامنا ہے انشاءاللہ قیامِ پاکستان کے بعد ان کے مسائل کو حل کیا جائے گا نوجوانوں کے لئے نئے دور کا آغاز ہوگا پاکستان میں نوجوانوں کو پوری اہمیت دی جائے گی”.
قائدِاعظم جرات و ہمت، تدبیروفراست کے پیکر تھے انہوں نے ہر مرحلہ پر نوجوانوں کی ڈھارس باندھائی اورانہوں نے اپنے بازوں پر اعتماداورصلاحیتوں کا احساس دلایا ایک موقع پر آپ نے تاریخ سازجلسہ سے خطاب کرتے ہوئے فرمایا “نوجوانوں! خدائے رب العزت کی قسم جب تک ہمارے دشمن ہمیں اُٹھا کر بحیرہ عرب میں نہ پھینک دیں ہم ہار نہیں مانیں گے پاکستان کی سالمیت اور اس کی حفاظت کے لئے میں اکیلا لڑوںگا”.
ایک اور موقع پر بابائے قوم نے فرمایا “میں ہندوستان کے ہر شہر، تحصیل، ضلع اور صوبے کے تمام نوجوانوں سے یہ کہنا چاہتا ہوں کہ وہ عوام کی فلاح و بہبود کے لئے تعمیری و ترقی پسندانہ پروگرام مرتب کریں مسلمانوں کی بگڑی ہوئی معاشرتی اقتصادی اور سیاسی ترقی کے مناسب زرائع اور وسائل کو بروئےکارلائیں.آپ سب سے گزارِش کرتا ہوں کہ آئیں اور آکر مسلم و فلاحی ریاست “پاکستان” کے لئے کام کریں اگر نظریہ پاکستان کی حفاظت کےلئے جنگ بھی لڑنا پڑے تو کسی صورت میں ہتھیار نہ ڈالیں میدانوں، پہاڑوں، دریاؤں اور جنگلوں میں بھی جنگ جاری رکھیں”. قائدِاعظم نے کلمہ توحید کی بنیاد پر ملک قائم کیا جہاں مسلمان اسلامی اقدار کو پروان چڑھانے کے لئےاپنی ہر کوشش کوجاری رکھیں اور اس کے اصولوں کے مطابق زندگی بسر کرسکیں- آج پاکستان کو متعددسنگین مسائل اور خطرات کا سامنا ہے نوجوان طبقاتی جنگ میں الجھ کر رہ گئے ہیں اس کے برعکس ملک کے ٹکڑے کرنے کے درپےہیں کہیں پر جمہوریت کے گیت کہیں لسانیت کے راگ الاپ رہے ہیں. آج ہماری سرحدوں پر دشمن جنگ کی دستک دے رہا ہے اور ادھر ہم اپنے قومی تشخص کو ملیا میٹ کرکے علاقائی تفرقوں میں بٹ کر رہ گئے ہیں.
اگر پاکستان کے مسلمان اس ملک کو ڈوبنے سے بچانا چاہتے ہیں تو وہ اپنے سامنے بلند نصبُ العین رکھیں قومی مفادات کو ذاتی مفادات پر ترجیح دیں اس وطن کو جیسےلاکھوں جانوں کی قربانیاں دے کرحاصل کیا تھا اس کی بلاامتیاز رنگ و نسل خدمت کریں اور قائدِاعظم کے نقشِ قدم پر چلنے کا مصمّم ارادہ کریں اس طرح ہم پاکستان کو ایک مثالی ریاست اور اسلام کا مضبوط قلعہ بنانے میں کامیاب ہوجائیں گے (انشااللہ)

یہی مقصودفطرت ہے یہی رمز مسلمانی
اخوت کی جہانگیری، محبت کی فراوانی

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں