Masjid-e-Nabvi

حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم

حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم انسانیت کے لئے رحمت بن کرآئے

یہ وہ مہینہ ہے جب روئے زمین نے اپنے بہترین انسان کو خوش آمدیدکہا

Masjid-e-Nabvi-Drone

ماہِ ربیع الاول ہمارے لئے جشن و مسرت کا پیغامِ عام ہوتا ہے، اس دن کی ساری اہمیت حضرت محمد صلٰی اللہ علیہ وسلم کی ذاتِ پاک کے حوالے سے ہے. ہماری وابستگی رسولِ اکرم صلٰی اللہ علیہ وسلم سے کوئی ایسی جزوی نہیں ہے کہ ہم ایک دن آپ صلٰی اللہ علیہ وسلم کے نام سے منسوب کرکے اپنے اظہارِعقیدت کا پہلو تلاش کریں. آپ صلٰی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ہمارے تعلق کی نسبت ہمارے ایمان کا تقاضہ ہے. آج کا دن ہمارے لئے یومِ احتساب بھی ہے.اس میں ہم جائزہ لیں کہ ہماری زندگی کا کون سا عمل ہے جو اسوہ حسنہ سے مطابقت نہیں رکھتا آج کا دن ہمارے ایمان کی تجدید کا دن ہونا چاہئے ہم دیکھیں کہ عمل کی وادی میں یہ قافلہء انسانیت اورملتِ اسلامیہ اپنی منزل سے کتنی دوربھٹک گئی. ہمیں اپنی سمتِ سفرکادوبارہ تعین رسول صلٰی اللہ علیہ وسلم پراپنے ایمان اورآپ صلٰی اللہ علیہ وسلم کی امت کے حوالے سے کرناچاہئے اوراپنے عمل کی جہت کو اسوہ حسنہ سے مربوط کرنا چاہئے.
انسانِ اوّل حضرت آدم عیلہ السلام سے لے کر نبی آخرالزمان، حضرت محمد صلٰی اللہ علیہ وسلم تک انبیاء لوگوں کے ہدایت کی روشنی لاتے رہے.نبیِ اکرام
صلٰی اللہ علیہ وسلم پر سلسلہ انبیاء ختم ہوچکا ہے اب آپ صلٰی اللہ علیہ وسلم کے بعد نہ کسی نئی نبوت کی ضرورت ہے نہ آپ کے بعد کوئی نبی آنے والا ہےہر انسان کے لئے قیامت تک آپ صلٰی اللہ علیہ وسلم ہی رہنماہیں آپ صلٰی اللہ علیہ وسلم ہی رسولِ برحق ہیں اور آپ صلٰی اللہ علیہ وسلم کی امّت کوخیرِامّت اورامّتِ وسط کے منصب پر فائز کیا گیا ہے کہ روزِِ قیامت تک دنیا میں لوگوں پر حق کی شہادت دے،نبیِ صلٰی اللہ علیہ وسلم نے خود فرمایا”ما بعدی” (میرے بعد کوئی نبی نہیں) سچ فرمایا خدا کے رسول نے، وہ آخری نبی ہیں، اب ان کے بعد کوئی نبی آنے والا نہیں،
حضورِاکرم صلٰی اللہ علیہ وسلم سچائی کو ہمشہ دل سے عزیزرکھتے تھے نبوت سے پہلے بھی کسی نے آپ کو جھوٹ بولتے نہیں سنا تھا. آپ مخلوقِ خدا کی خیرخواہی اور فلاح کے کاموں میں لگے رہتے تھے اس وقت جب ملک میں قتل و غارتگری کا بازار گرم تھا، عام طور سے ہر طرف بد امنی پھیلی ہوئی تھی، آپ نے لوگوں سے مِل جُل کر اصلاح و سدھار کے لئے ایک انجمن کی بنیاد رکھی تھی جس میں شامل ہونے کے لئے عہد لیا جاتا تھا کہ ملک میں امن قائم کریں گے،مسافروں کی حفاظت کریں گے، غریبوں اور معزوروں کی مدد کریں گے، ظلم کا خاتمہ کریں گے. آپ کے اخلاق میں راست گوئی کی صفت اتنی نمایاں تھی کہ جس کا آپ کے دشمنوں کو بھی علم تھا. اللہ تعالٰی نے تمام کائنات کے لئے حضرت محمدصلٰی اللہ علیہ وسلم کورحمت بنا کر بھیجا. آپ صلٰی اللہ علیہ وسلم کا یہ وصف قرآن مجید نے خصوصیت سے بیان کیا ہے کہ “اور ہم نے آپ کو تمام جہانوں کے لئے رحمت بنا کر بھیجاہے”.
Masjid-e-Nabvi
آپ کی رحمت صرف انسانوں تک ہی محدود نہ تھی بلکہ آپ کی رحمت سے تمام کائنات فیضیاب ہوئی. چناچہ دنیا کی کوئی چیزآپ کی رحمت سے خالی نہیں ہے. رحمت اللعالمین صلٰی اللہ علیہ وسلم ہونے کے علاوہ آپ کی بیشمار صفات ہیں کہ جس سے کتابِ الٰہی بھری ہوئی ہے. آپ کی یہ صفات دوسری الہامی کتابوں میں بھی درج ہیں اور ان میں آپ کی آمد کی بشارتیں بھی دی گئی ہیں نیزدوسرے مذاہب میں ایسی روایات بھی ملتی ہیں جن سے پتہ چلتا ہے کہ اُن لوگوں کو آنحضرت صلٰی اللہ علیہ وسلم کی دنیا میں آمد کا علم تھا.

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں