منتخب آپ (صلٰی اللہ علیہ وسلم) ہوئے ختمِ نبوت کے لئے
لفظ درکار ہیں سرکار کی مدحت کے لئے
کیا لکھوں سوچتی ہوں ان کی صراحت کے لئے
میری ہستی کے عوض سیرِ مدینہ ہوجائے
مجھ سے راضی ہو اجل اتنی تجارت لے لئے
ماند ہے ہالہء ماہتاب تو شرمندہ ہے صبح
استعارہ میں کہاں سے لوں صباحت کے لئے
یہ بھی اشکوں کی عنایت کہ مرے ساتھ تو ہیں
ورنہ کیا طور تھا اظہارِندامت کے لئے
چُن لیا بندہء محبوب خدا نے اپنا
منتخب آپ (صلٰی اللہ علیہ وسلم) ہوئے ختمِ نبوت کے لئے
جیسے زخموں پہ کوئی نرم سی شبنم برسے
نامِ اقدس ہے یونہی رفعِ مصیبت کے لئے
میں کسی اور وسیلے سے بھلا کیوں مانگوں
آپ (صلٰی اللہ علیہ وسلم) موجود ہیں جب میری اعانت کے لئے
نعمتیں دونوں جہانوں کی نہ میں مانگونگی
اِذن ہوجائے جو طیبہ کی زیارت کے لئے
(بتول مقصود)
Mashallah bohut khoob.